لاہور: سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کے زمین سے پانی نکالنے پر پابندی عائد کر دی۔ سپریم کورٹ نے اپنے گزشتہ حکم میں متعلقہ حکام کو کٹاس راج مندر کا تالاب بھرنے کا حکم دیا تھا۔
پیر کے روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کٹاس راج کی زمین سے پانی نکالنے پر سمینٹ فیکٹریوں کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کا پانی بند کر رہے ہیں۔ فیکٹری والے کہتے ہیں کہ ہم نے پانی بارش سے جمع کیا۔ فیکٹری والے جھوٹ بولتے ہیں اور انہوں نے ٹیوب ویل کے ذریعے زمین سے پانی نکالا۔
عدالت نے کٹاس راج کی زمین پر ٹیوب ویل سے پانی نکالنے سے بھی روک دیا اور حکم دیا کہ سیمنٹ فیکٹریاں زمین سے پانی نہیں لیں گی۔ اب تک سیمنٹ فیکٹری نے جو پانی استعمال کیا اس کے لیے جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
عدالت نے سیمنٹ فیکٹری کو 8 کروڑ روپے اور 2 کروڑ الگ سے جرمانہ کر کے مجموعی طور پر 10 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیا اور از خود نوٹس نمٹا دیا۔