نواز شریف نے پانامہ کیس کے متعلق آخری بات بھی بیان کر دی
ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کوئی عدالتی فیصلہ عوام سے تعلق نہیں توڑ سکتا۔
ایبٹ آباد کے کالج گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے، جو پاکستان میں انقلابی تبدیلی لے کر آئے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ پاناما کا ڈرامہ رچایا گیا، جس پٹیشن کو فضول کہہ کر خارج کیا گیا بعد میں اسے مقدس قرار دیا گیا، میرے خاندان کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، واٹس ایپ کا تماشا لگا، پھرکچھ انمول ہیرے تلاش کیے گئے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی بنائی گئی جس کے سامنے مجھ سمیت صاحبزادے اور بیٹی بھی پیش ہوئی، لیکن سب کچھ کرنے کے باوجود نواز شریف کے خلاف ایک پائی کی کرپشن سامنے نہ آسکی۔
نوز شریف نے کہا کہ ایبٹ آباد کے عوام نواز شریف کے جگری دوست ہیں،انھوں نے کہا کہ 2013میں ایبٹ آباد آکر میں نے کچھ وعدے کیے تھے، اس وقت تک اس ملک میں کچھ نہیں تھا بیس بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، جبکہ آج لوڈشیڈنگ خدا حافظ کہہ رہی ہے، دہشت گردی ختم ہونے کو آچکی ہے۔
عدالتی فیصلے میں سوال کیا گیا کہ قافلے کیوں لٹتے رہے، ہمیں معلوم ہے، اس قوم کو معلوم ہے کہ آپ نے کبھی راہزنوں سے کوئی گلہ نہیں کیا، آپ نے تو 70 سال میں کسی راہزن سے سوال تک نہیں کیا اور کسی راہزن کو کٹہرے میں بھی نہیں لائے۔نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کو کٹہرے میں بھی نہیں لایا گیا، کوئی سوال تک نہ پوچھا گیا بلکہ ان کے ہاتھ پر بیعت کی گئی، آئین سے وفاداریکاحلف لے کرپی سی او کے حلف لیے گئے، اس سوال کا جواب یہ جج دے سکتے ہیں جومنصف بنے ہوئے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ آج عوام کی عدالت میں اپیل دائر کرنے آیا ہوں اور عوام نظرثانی اپیل کا فیصلہ دیں گے، ایسا فیصلہ جس کی گونج دور دور تک
سنائی دے۔نوازشریف کے خطاب کے موقع گراؤنڈ ن لیگ کے کارکنان سے بھر ہوا تھا جب کہ کارکنان کی بڑی تعداد گراؤنڈ کے باہر بھی موجود تھی ۔