لاہور : گوگل نے نئی اسمارٹ فون سیریز ”پکسل“ کے فون خرید کر بیچنے والے سینکڑوں افراد کے گوگل اکاﺅنٹ بندکر دئیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ افراد ”پکسل“ فون بیچ کر کمپنی کی شرائط و ضوابط اور امریکہ میں سیلز ٹیکس کے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
مختلف ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ جن افراد کے اکاﺅنٹ بند کئے گئے ہیں انہوں نے گوگل کی پراجیکٹ فائی ویب سائٹ اور گوگل سٹور سے پکسل اور پکسل ایکس ایل سمارٹ فون خریدے جنہیں نیو ہیمپشائر میں بھیجا گیا کیونکہ یہ ریاست اپنے باسیوں سے کسی بھی قسم کا سیل ٹیکس نہیں لیتی۔ امریکہ میں سیلز ٹیکس کی شرح مختلف ریاستوں میں الگ ہے اور یہ 0 فیصد سے لے کر 9.5 فیصد تک ہو سکتی ہے۔ اس لئے نیو ہیمپشائر میں منگوائے گئے سمارٹ فونز پر تقریباً 50 سے 80 ڈالر بچائے گئے۔
لیکن اگر آپ اسمارٹ فون بیچنے کا کاروبار کرتے ہیں تو کمپنی سے منگوانے کے بعد آگے فروخت کرتے وقت سیلز ٹیکس لاگو ہو جاتا ہے لیکن اکاﺅنٹ بند کرنے کی بڑی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ گوگل کی شرائط و ضوابط کے مطابق پکسل اور پکسل ایکس ایل فون صرف اور صرف ذاتی استعمال کیلئے ہی خریدا جا سکتا ہے اور اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ نیو ہیمپشائر میں سمارٹ فونز کا کاروبار کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے ایسا کر رہے ہیں۔
اس سے ہی گمان ہوتا ہے کہ گوگل کو اس سے پہلے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا یا پھر یہ شرط پکسل اسمارٹ فون سیریز کیلئے ہی لاگو کی گئی ہیں۔ گوگل نے ایسے تمام افراد کی ناصرف سٹور تک رسائی بند کر دی بلکہ وہ جی میل اور جی پلس سمیت دیگر سروسز استعمال کرنے سے بھی محروم ہو گئے۔لیکن خوش قسمتی سے یہ بندش عارضی ثابت ہوئی اور گوگل نے تمام بند کئے گئے اکاﺅنٹس دوبارہ کھول دئیے ہیں تاہم ان تمام افراد کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اس طرح کی دوبارہ خلاف ورزی کے باعث ان کے اکاﺅنٹ مستقل طور پر بند کر دئیے جائیں گے۔
کمپنی نے واضح طور پر یہ پیغام دیا ہے کہ اب اگر کسی نے بھی اس طرح کی خلاف ورزی کی، خاص طور پر پکسل اور پکسل ایکس ایل سمارٹ فون خرید کر آگے بیچا تو اس کا اکاﺅنٹ مستقل طور پر بند کر دیا جائے گا۔