لندن: چقندر میں موجود نائٹریٹس پٹھوں اور عضلات کو توانائی پہنچاتے ہیں جس کےباعث معمولات کے کاموں میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔ یونیورسٹی آف ایکسیٹر کے سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران نائٹریٹ کے پٹھوں اور عضلات پر مثبت اثرات کو نوٹ کیا گیا۔اس تحقیقی مطالعے کے مطابق چقندر کے رس میں اہم مرکبات موجود ہوتے ہیں جو کہ عمر رسیدہ افراد کے ساتھ ساتھ جوانوں کو بھی غیرمعمولی توانائی پہنچاتے ہیں اور ان کے کام کاج کی استعداد میں اضافہ کرتے ہیں جبکہ سیڑھیاں چڑھنے اور ورزش میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔مطالعے کے مطابق، اگرکوئی 20 میٹر تک دوڑتا ہے تو چقندر کا رس اس کی دوڑنے کی صلاحیت کو 2 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔
اگرچہ یہ فرق بہت معمولی ہے لیکن جو کھلاڑی نصف سیکنڈ کے فرق سے تمغے سے محروم رہ جاتے ہیں ان کے لئے یہ فرق بہت اہمیت رکھتا ہے۔ چقندر میں نائٹریٹس کی غیر معمولی مقدار پائی جاتی ہے جو پٹھوں اور عضلات کو توانائی کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں۔
اس تحقیقاتی مطالعہ کے دوران منتخب شدہ افراد کو دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروہ کو چقندر کا رس پلایا گیا جبکہ دوسرے گروہ کو نائٹریٹس نکال کر چقندر کا رس دیا گیا۔ جنہوں نے نائٹریٹ والا رس پیا تھا وہ دوڑ کے مقابلے میں دوسروں سے زیادہ تیزی سے دوڑے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہےکہ عمر رسیدہ افراد بھی اس جادوئی پھل سے فائدہ اٹھا کر اپنی توانائی بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزیاں مثلاً پالک وغیرہ میں بھی نائٹریٹس کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔