ہیلی کاپٹر کو پہاڑی علاقے میں حادثہ، ایرانی صدر، وزیر خارجہ ، گورنر اور دیگر گئی گھنٹے سے لاپتا، خراب موسم کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات

ہیلی کاپٹر کو پہاڑی علاقے میں حادثہ، ایرانی صدر، وزیر خارجہ ، گورنر اور دیگر گئی گھنٹے سے لاپتا، خراب موسم کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات

تہران :ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے تصدیق کی ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والےہیلی کاپٹر نے شمال مغربی ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفہ میں ہارڈ لینڈنگ کی۔صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ صوبہ مشرقی آذربائیجان کے جنگل اراسبان میں پیش آیا۔ 46 ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن خراب موسم کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ پانچ گھنٹے بعد بھی حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کو تلاش نہیں کیا جا سکا۔ 

ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ہیلی کاپٹر میں صدر  ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور دیگر افراد سوار تھے۔ ہیلی کاپٹر کو آذربائیجان کی سرحد سے متصل شہر جولفہ کے قریب خراب موسم کی وجہ سے  "ہارڈ لینڈنگ"کرناپڑی۔  یہ واقعہ ورزقان اور جولفا کے شہروں کے درمیان دزمر جنگل میں پیش آیا۔

واقعے کے ایک گھنٹے بعد ریسکیو ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔ حکام نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے ایرانی ہلال احمر سوسائٹی کی امدادی ٹیموں کے لیے علاقے تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔ ڈرون یونٹ بھی ہنگامی آپریشن میں مدد کر رہے ہیں۔

ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق دو دیگر ہیلی کاپٹر جن میں متعدد وزراء اور اہلکار سوار تھے بحفاظت منزل پر پہنچ گئے۔ صدر رئیسی آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ دریائے آراس پر ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کی تقریب سے واپس آ رہے تھے۔

ایرانی حکام نے برطانوی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کی زندگی خطرے میں ہوسکتی ہے، ہیلی کاپٹر حادثے کی جگہ سے تشویشناک اطلاعات مل رہی ہیں۔