نئی دہلی: بھارت کی متعصب عدالت نے حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی کیلئے فنڈنگ سمیت متعدد جھوٹے مقدمات میں مجرم قرار دیدیا ہے اور ان کی سزا کا اعلان 25 مئی کو کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی عدالت نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی کیلئے فنڈنگ سمیت متعدد جھوٹے الزامات پرمجرم قراردیا ہے جبکہ وہ گزشتہ 3 سال سے بھارت کی تہاڑ جیل میں قید کاٹ رہے ہیں۔
آج ہو ئی سماعت کے دوران عدالت نے این آئی اے سے کہا کہ وہ یاسین ملک کی مالی حالت معلوم کرے جبکہ عدالت نے یاسین ملک سے ان کے مالیاتی تخمینہ سے متعلق حلف نامہ بھی طلب کیا ہے جبکہ عدالت ان کی سزا سے متعلق سماعت رواں مہینے کی 25 تاریخ کو کرے گی۔
بھارتی فورسز اورجیل حکام کے بدترین تشدد کے باعث یاسین ملک کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہوچکی ہے اورانہیں جیل میں علاج کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جاتیں۔ عدالت نے فاروق احمد ڈار، شبیر شاہ، مسرت عالم سمیت دیگرکشمیری حریت رہنماؤں پربھی فردجرم عائد کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یاسین ملک نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق کیس میں عدالت میں اپنے خلاف تمام الزامات کو تسلیم کیا تھا۔
یاسین ملک نے دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت کے سامنے یو اے پی ایکٹ کے تحت خود پر عائد کئے گئے الزامات کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد عدالت نے سماعت 19 مئی تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔