پشاور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیسے بچانے کیلئے لندن بھاگنے والے زیادہ دیر نہیں بچیں گے، فکر نہ کریں بھگوڑوں کو جلد واپس لائیں گے۔ اب فرار ہونیوالوں کو واپس لانے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
وزیراعظم عمران خان کا کم لاگت فیملی فلیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں غریب کیلئے جیل اور طاقتور کیلئے این آر او ہے، اسی وجہ سے ہمارا ملک تباہ ہوا۔ آج سارا مافیا اکٹھا ہو کر این آر او لینے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ لوگ اپنی کوشش میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے، میں ان کو قانون کے تابع لاؤں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبالؒ ہمارے نظریاتی لیڈر تھے۔ پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔ پاکستان بہت بڑے خواب کا نام تھا لیکن بدقسمتی سے کسی نے اس خواب کو سمجھا ہی نہیں، ہمارے ملک کا مقصد کیا تھا اور ہم کس راستے پر چل پڑے ہیں۔
اپنے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کبھی کسی جماعت کو دوسری باری نہیں دیتا لیکن تحریک انصاف کی کارکردگی کی وجہ سے ہمیں دوتہائی اکثریت ملی۔ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق اس صوبے میں غربت کم جبکہ ہیومن ڈیویلپمنٹ بھی سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں ہوئی۔
پاکستان میں پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی آبادی بہت تیزی کیساتھ بڑھ رہی ہے، آںے والے وقت میں پانی کی کمی درپیش ہو سکتی ہے۔ اس کا حل تو یہ تھا کہ پچاس سال قبل ہی ڈیمز بنا لئے جاتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ 2028ء تک پاکستان میں مہمند اور بھاشا سمیت دس ڈیمز بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کرکے کافی بچت کی لیکن ماضی کی حکومتوں نے جلد بازی میں معاہدے کرکے آئی پی پیز سے پیسے کھائے تھے۔ جس قیمت پر بجلی بن رہی ہے اس سے کم قیمت سے فروخت ہو رہی ہے۔ ہم پاکستان میں پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی، اناج اور توانائی جیسے مسائل ڈیموں کی تعمیر سے حل ہونگے۔ ہم نے کچھ نہ کیا تو آنے والے سالوں میں اناج کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ فوڈ سیکیورٹی کے لیے ہم مکمل پلان لے کر آ رہے ہیں اور ہمیں اناج پیدا کرنے کے لیے زمینوں کو سیراب کرنا ہے۔