فلسطینیوں کا قتل عام جاری، صیہونی فورسز کی پھر شدید بمباری، شہدا کی تعداد 218 ہوگئی

Massacre of Palestinians continues, Zionist forces bomb again, the number of martyrs is 218
کیپشن: فائل فوٹو

غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں کا قتل عام جاری ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حکم پر صیہونی فورسز نے ایک بار پھر شدید بمباری کی، حملوں میں اب تک 61 بچوں اور 36 خواتین سمیت 218 فلسطینی شہید جبکہ 2 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

تفصیل کے مطابق فلسطین کے چپے چپے پر اسرائیلی بمباری جاری ہے، ہر طرف دھماکوں کی گونج اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ سنائی دے رہی ہے۔ دہشت گرد اسرائیلی فورسز نے گزشتہ رات بھی غزہ پر بمباری کی، صرف 20 منٹ میں 40 سے زائد حملے کیے گئے۔

اس وقت پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہر ملک نے فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے ظلم پر چپ سادھ لی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے پر تشدد کاروائیوں اور حملوں کے نتیجے میں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور بم بھی پھینکے گئے۔ مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں بھی چلائی گئیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کے مطابق صیہونی فوج کی بمباری سے 52 ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ ادھر غزہ میں 6 سالہ فلسطینی بچی کو 7 گھنٹے بعد ملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیل کی بمباری سے شہید ہونے والے اسلامی جہاد کے کمانڈر حسام ابو حاربید کی نماز جنازہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دہشتگرد اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق روسی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین میں ہونے والے پرتشدد واقعات کو فوراً روکا جانا چاہیے جن میں بچوں سمیت بڑی تعداد میں پرامن افراد کی جانیں جا رہی ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین مسئلے کا حل اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔