کابل: افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں 3 پولیس چوکیوں پر طالبان کے حملوں میں کم از کم 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبررساں ا دارے کے مطابق قندھار پولیس کے سربراہ ضیا درانی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طالبان نے ارغستان اور ناشین کے علاقوں میں قائم پولیس چیک پوسٹوں پر حملے کیے اور جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 22 عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔افغان طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل، مغربی اور جنوبی افغانستان میں کار بم اور بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں قبائلی سردار سمیت 9افراد ہلاک ہوگئےتھے۔ قندھار میں حکومتی ترجمان ضیاء درانی کے مطابق، ضلع اسپن بولداک میں کاربم دھماکے میں قبائلی سردار فیض اللہ خان اوران کا ایک ساتھی ہلاک ہوگیا تھا۔ اس دھماکے میں چند دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
علاوہ ازیں منگل کو قندھار شہر میں شدت پسندوں نے فائرنگ کر کے ایک مقامی مبلغ کو قتل کر دیا تھا۔مغربی صوبہ ہرات میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ایک خاتون سمیت 7افراد زخمی ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق اراسکان ضلع میں اس وقت ہوا جب ایک مسافر گاڑی سڑک کنارے نصب بم کی زد میں آگئی تھی۔ننگرہا رمیں جھڑپ کے دوران طالبان کے شیڈو ضلعی گورنر ہلاک ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق عمر کے نام سے معروف شیڈو گورنر ضلع خوگیانی میں جھڑپ میں مارا گیا تھا۔