پنسلوانیا: خواتین ہمیشہ سے لباس کے معاملے میں احساس طبیعت کی مالک ہوتی ہیں اور ہر وقت نئے ڈائزئن کا لباس زیب تن کرنے کی کوشش کرتی ہیں اور اس کے لئے وہ کسی بھی مشکل کو خاطر میں نہیں لاتیں۔ پنسلوانیا میں بھی ایک ایسی ہی لڑکی ہے جس نے 5 سال تک مخلتف رنگوں کے کینڈیز کے رائپرز کو محفوظ کرتی رہیں۔ ان رائپرز کو جمع کرنے میں اس کے دوستوں اور خاندان کے لوگوں نے بھی مدد کی۔
ایملی کے پاس جب ان رائپرز کی تعداد 10 ہزار ہو گئی تو اس کے لئے انہیں سنبھالنا مشکل ہو گیا تھا لیکن ایملی کے دماغ میں ایک انوکھا خیال آیا اور اس نے ان رائپرز کو دھاگوں کی مدد سے جوڑ کر لباس بنانے کا سوچا اور لباس کی تیاری میں 24 سالہ ایملی کو بہت زیادہ محنت بھی کرنا پڑی۔ایملی کو جب بھی کالج اور گھر میں فارغ وقت ملتا تھا تو وہ اس لباس کو تیار کرنے کی کوشش میں لگی رہتی تھی۔
ایملی کو اس وقت بڑی مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب کمپنی نے مختلف رنگوں کی کینڈیز بند کر دیں تو اسے اس لباس کا ڈائزین تبدیل کرنا پڑا۔ ایملی کا کہنا یہ لباس ہر قسم کی پارٹی میں زیب تن کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کی خوبصورتی کی بڑی وجہ مخلتف قسم کے رنگوں کا امتزاج ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں