جدہ : سعودی عرب اپنے خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں تعلیمی میدان میں کافی پیچھے ہے ۔ اس کی بڑی وجہ سعودی نوجوانوں کا تعلیم کی طرف راغب نہ ہونا ہے ۔
سعودی حکومت اور محکمہ تعلیم کی سر توڑ کوشش ہوتی ہے کہ وہ نوجوانوں کو تعلیم کی طرف راغب کریں اس کے لیے طالب علموں کو متعدد سہولیات فراہم کی جاتیں ہیں ۔ ان سہولیات میں سب سے بڑی سہولت دور دراز کے علاقوں کے طالب علموں کو سکولوں تک پہنچنے کے لیے مفت بس سروس فراہم کیا جانا سب سے اہم ہے ۔
پاکستان کی طرح سعودی عرب میں بھی ”مار نہیں پیار“ کی پالیسی اپنائی جاتی ہے ۔ طالب علموں کو خطے میں سب سے زیادہ چھٹیاں دی جاتیں ہیں تاکہ وہ تعلیم سے ”بو ر“ نہ ہوں ۔ طالب علموں کو غیر نصابی سرگرمیوں کے علاوہ سکول کے اوقات کار مختلف رکھے جاتے ہیں ۔
سکول میںبچوں کو جتنی سہولت فراہم کرنا پرے کی جاتی ہے اس کا مقصد صر ف اور صرف یہ ہوتاہے کہ ملک میں تعلیمی معیار کو بڑھایا جائے ،طالب علموں میں تعلیم کے لیے محبت پید ا کی جائے ۔سہولیات کی اگر ایک جھلک دیکھنی ہوتو امتحانی مراکز میں دیکھی جا سکتی ہے ۔
گزشتہ دنوں سعودی عرب کے امتحانی مرکز کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تھیں ۔ جس میں سعودی طالب علموں کو امتحان دیتے ہوئے دکھایا گیا تھا ۔تاہم اس میں خاص بات یہ تھی کہ امتحانی مرکز میں کیا سہولیات فراہم کی گئیں تھی ۔سعودی طالب علموں کو امتحان کے دوران بھوک لگنے سے بچانے کے لیے باقاعدہ طور پر لنچ پلیٹ دی جاتی ہے جس میں ،قہوہ ، دودھ ، چاکلیٹ ، کجھوریں ، ٹشو منر ل واٹر وغیرہ فراہم کی گئی تھیں۔
امتحانی مرکز کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہونے کے بعد ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا ہے ۔ تاہم سعودی عرب میں اس پر کوئی زیادہ بحث نہیں ہوتی ۔آخر کار سب کے بچوں نے پڑھناہے ۔