کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے نابینا وکیل سید صادق حسین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سندھ جوڈیشل سروسز رولز کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ بھرتی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اس بات کا بھی فیصلہ کیا کہ اس فیصلے پر چار ہفتوں میں عمل درآمد کیا جائے، اور اگر موجودہ وقت میں کوئی آسامیاں خالی نہ ہوں تو آئندہ آنے والی آسامیاں پر انہیں بھرتی کیا جائے گا۔
سید صادق حسین نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ 2014 میں شائع ہونے والے اشتہار کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کے لیے انہوں نے سلیکشن کمیٹی سے سفارش حاصل کی، تاہم میڈیکل فٹنس میں بصارت کی خرابی کے باعث ان کا سرٹیفکیٹ روکا گیا تھا۔ انہوں نے اس معاملے پر سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے قواعد میں نرمی کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست گزار کے میڈیکل فٹنس کے معاملے پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔ مزید برآں، فیصلے کی نقول سیکریٹری قانون اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو ارسال کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔