سائنسدانوں نے کمر کے درد کے لیے مؤثر علاج اور غیر مؤثر دواؤں کا انکشاف کر دیا

02:35 PM, 19 Mar, 2025

لندن :کمر کے درد کے علاج پر کی جانے والی ایک سائنسی تحقیق میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ کمر درد کے علاج کے لیے کون سی دوائیں اور زندگی کے معمولات مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق، دنیا بھر میں 4 میں سے 3 افراد اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی کمر درد کا سامنا کرتے ہیں اور بہت سے افراد کے لیے یہ درد بہت تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔
برطانوی طبی جریدے بی ایم جے ایویڈنس بیسڈ میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 301 کلینیکل ٹرائلز کا جائزہ لیا گیا، جو 44 ممالک میں کی گئی تھیں اور جن میں 56 مختلف غیر جراحی علاجوں کا جائزہ لیا گیا۔
 اس تحقیق کے نتائج کے مطابق، صرف 10 فیصد علاج واقعی مؤثر ثابت ہوئے۔ اس جائزے میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ شدید مگر عارضی کمر درد (acute lower back pain) کے لیے صرف نان سٹیرائیڈل اینٹی انفلیمیٹری ڈرگز (NSAIDs) یعنی آئبوپروفین، نیروفین اور سپرین جیسے درد کش اور سوزش کم کرنے والی دوائیں مؤثر ہیں۔
یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اکثر استعمال ہونے والی ادویات اور علاج کمر درد میں زیادہ اثرانداز نہیں ہوتے، اور اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ علاج کے حوالے سے زیادہ سائنسی بنیادوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مؤثر طریقوں کو اپنایا جا سکے۔

مزیدخبریں