اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف، سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل فیض کالعدم ٹی ٹی پی کو واپس لائے یہ کون ہوتے ہیں ملک کے فیصلے کرنے والے۔ کئی افغان باشندے فوج میں کمیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے آج افغانستان کی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہدا کے قاتل افغانستان میں ہوں تو کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔بطور وزیر دفاع دو تین ایسی فائلیں سائن کیں جن میں افغان شہریوں کو فوج سے نکالا گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ چاہتے ہیں دیگر پڑوسیوں کی طرح افغان بھی ویزا لے کر آئیں۔ افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں۔ ذوالفقار بھٹو پھانسی ریفرنس کی طرح نواز شریف کا کیس بھی دوبارہ سنا جائے، نواز شریف پارٹی کے تمام پالیسی فیصلے کررہے ہیں، نتائج سے مایوس نہیں ہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ قربانیاں دینے والوں کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جا رہا ہے، شہدا کی تضحیک ایک منصوبے کے تحت کی جارہی ہے۔
عمران خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی آئی ایس آئی جنرل فیض کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس لائے، 6 ہزار کارندے ملک کی آبادی میں گھل مل گئے۔ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بھی بن گئیں۔ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، جنرل (ر) فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا۔