طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے نہ کیے جائیں: امریکا

طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے نہ کیے جائیں: امریکا

واشنگٹن : امریکا نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے نہ کیے جائیں،پاکستان نے فوجی چوکی پر حملے میں جواب میں افغانستان میں کارروائی کی، کابل اور اسلام آباد اختلافات دور کریں۔

 اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اپنی بریفنگ ان رپورٹس کو تسلیم کیا کہ پاکستان نے خیبرپختونخوا میں ہفتے کے آخر میں ایک فوجی چوکی پر حملے کے جواب میں افغانستان میں فضائی حملہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں حملے کے دوران ہونے والے جانی نقصان اور ناانصافیوں اور افغانستان میں حملوں کے دوران شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ  ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین سے دہشت گرد حملے شروع نہ ہوں۔ ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ہم دونوں فریقوں سے کسی بھی قسم کے اختلافات کو دور کرنے پر زور دیتے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے جو امریکا یا اس کے شراکت داروں یا اتحادیوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔  امریکا، پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے اور افغانستان کے بارے میں تفصیل سے بات چیت ہوتی ہے۔

 اسلام آباد میں امریکی ایلچی کی وزیر اعظم سے ملاقات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ دونوں فریقین نے دوطرفہ امور کے وسیع رینج پر تبادلہ خیال کیا جس میں علاقائی سلامتی پر حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت داری، اقتصادی اصلاحات کیلئے امریکی حمایت اور اس کے ساتھ مسلسل تعاون شامل ہے۔ آئی ایم ایف کے ذریعے، تجارت اور سرمایہ کاری، تعلیم، موسمیاتی تبدیلی اور نجی شعبے کی قیادت میں اقتصادی ترقی کے دیگر مسائل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری ہیں۔

مصنف کے بارے میں