کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے این اے 249 ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ پر اختلاف کے باعث اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے فیصل واوڈا کی طرف سے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی الیکشن کے لئے امجد آفریدی کو ٹکٹ دے دیا۔ ٹکٹ کے معاملے پر صوبائی قیادت میں سخت اختلافات ہو گئے اور ایم پی اے ملک شہزاد اعوان نے استعفیٰ دے دیا ۔
انہوں نے کہا اس وقت پورے ملک کی نظریں این 249 کے ضمنی الیکشن پر ہیں تاہم پارٹی کی جانب سے کمزور امیدوار کو حلقے میں اتارا جا رہا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میرا گھر ہے اور اپنے گھر سے ہی اپنی جماعت کا جنازہ نکلتے نہیں دیکھ سکتا.
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یہ سیٹ ہر حال میں جیت کر وزیراعظم کو تحفے میں دینی ہے۔ ہم پر مسلط کیے گئے امیدوار کی تاریخ دیکھیں تو لیڈر شپ کو میرے مؤقف کی سمجھ آ جائے گی۔
گزشتہ روز میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ این اے 249ضمنی انتخاب الیکشن کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور تحریک لبیک پاکستان میں سیاسی اتحاد کا امکان ہے۔ تحریک انصاف کراچی کی قیادت اور ٹی ایل پی قیادت کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ این اے 249 الیکشن کے حوالے سے دونوں جماعتوں نے مشترکہ امیدوار لانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فیصل واوڈا کے مستغفی ہونے کے بعد این اے 249 کی نشست خالی ہوئی تھی۔ 3 مارچ کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کے دوران وفاقی وزیر کے وکیل نے عدالت میں واوڈا کی قومی اسمبلی کی رکنیت کا استعفیٰ پیش کیا تھا۔
2018ء کے الیکشن میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو شکست سے دو چار کیا تھا۔ فاتح امیدوار نے 35 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ہارنے والے امیدوار کے حصے میں 34 ہزار سے زائد ووٹ آئے تھے۔ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار مفتی عابد مبارک نے 23 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔