اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا پشاور ، کراچی اور راولپنڈی کے اسٹیشن ایف ڈبلیو او کو دینے کو تیار ہیں اور دونوں ادارے ایک ساتھ کام کر کے ملک کو ترقی دیں گے۔ ریلوے اور ایف ڈبلیو او اب ساتھ ساتھ چلیں گے جبکہ پاکستان ریلویز کا پرنسپل پارٹنر ایف ڈبلیو ہو گا۔
پرس کانفرنس کرتے وفاقی وزیر برائے ریلوے نے کہا کہ میری ٹیم اور ہمارے پارٹنر محنت کریں گے اور میری ٹیم نے فیصلہ کر لیا ہے اور ہم نے وقت ضائع نہیں کرنا ۔ جگہ جگہ ریلوے کی زمین پر ناجائز قبضوں کو ختم کرنا ہے اور وزیراعظم کا نظریہ ہے کہ سرکاری اداروں کو آگے بڑھانا ہے جبکہ سرکاری ادارے ترقی کریں گے تو پاکستان کی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ ریلوے کی ترقی کے لیے زباںی باتیں نہیں کر رہا بلکہ بہاولنگر کے اندر ریلوے کا سامان پہنچ گیا ہے اور ان لوڈ ہو رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کا مال گاڑیوں سے 30 ارب روپے منافع کا ٹارگٹ ہے اور ریلوے پر عوام کا بھروسہ پیدا کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ وزیراعظم پاکستان کا نظریہ ہے کہ پاکستان ریلویز کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے جبکہ کمرشل اور ٹورزم کا براہ راست تعلق پاکستان ریلویز سے ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ 26 تاریخ کو راولپنڈی میں ایک بڑا پروگرام کرنے جا رہے ہیں اور پاکستان کی ریلوے کی زمین کے ذریعے ہم آمدن کو زیادہ کریں گے۔ امین اسلم سے گزارش ہے کہ پھل والے درخت ریلوے کی زمین پر لگائیں کیونکہ چین میں بھی ریلوے ٹریک کے ارد گرد پھلوں کے درخت لگائے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل وفاق وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ریلوے کے افسران صرف منسٹری کو جوابدہ ہیں۔ اعظم سواتی کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں پراپرٹی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور انہوں نے ہدایت دی کہ جس آدمی کو جہاں بھی لگانا ہے فوری کام مکمل کریں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ جس افسر کی ضرورت نہیں اسے کسی اور ڈپارٹمنٹ میں بھیج دیں۔ ڈی ایس کا کام الاٹمنٹ کرنا نہیں ہے ان کا کام صرف ٹرین آپریشن ہے اور ڈی ایس کا کام مسافروں کو سہولیات پہنچانا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ردو بدل کرتے ہوئے شیخ رشید سے وزیر ریلوے کا قلمدان واپس لیکر اعظم سواتی کو دے دیا تھا۔ شیخ رشید کو وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ بنا دیا۔