لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ذاتی دلچسپی اور ہدایت پر محکمہ صحت پنجاب نے کئی سالوں سے منتظر ڈاکٹرز کی ریکارڈ ترقیاں کر دی ہیں اور ان خوش نصیبوں میں 2018ءسے اب تک 968 میڈیکل افسران، ویمن میڈیکل افسران، سینئر رجسٹرارز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 192 میڈیکل افسران اور ویمن میڈیکل افسران، 313 سینئر رجسٹرارز، 358 اسسٹنٹ پروفیسرز اور 105 ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو اگلے گریڈ میں ترقیاں دی گئی ہیں۔ 2018ءسے اب تک پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 855 سینئر رجسٹرارز، اسسٹنٹ پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز کو بھرتی کیا گیا ہے۔ 487 سینئر رجسٹرارز، 265 اسسٹنٹ پروفیسرز، 81 ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور 22 پروفیسرز کو بھرتی کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ویژن اور ہدایت کے مطابق کئی سالوں سے منتظر ڈاکٹرز کی ترقیاں اور خالی اسامیوں پر بھرتی کی گئی ہے۔ 2018ءمیں محکمہ صحت پنجاب 50 فیصد خالی اسامیوں کے ساتھ کام کر رہا تھا، قلمدان سنبھالتے ہی سب سے پہلے ترقی کے منتظر ڈاکٹرز کی ترقیوں اور خالی اسامیوں پر بھرتی کے احکامات جاری کئے، پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے بہترعلاج کیلئے خالی اسامیوں پر بھرتی بہت ضروری تھی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب نے اب تک تاریخ میں پہلی مرتبہ 100 فیصد میرٹ پر 32 ہزار ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی بھرتی کی ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر اور محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے افسران کو ترقی کے منتظر ڈاکٹرز کی ترقی کیلئے ورکنگ پیپرز فوری طوری پر تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وقت پر اگلے گریڈ میں ترقی ڈاکٹرز کا بنیادی حق ہے، کئی سالوں سے منتظر ڈاکٹرز کی ترقی کیلئے ذاتی دلچسپی پر محکمہ صحت کے افسران کو شاباش دیتی ہوں، پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کیا گیا ہے۔