ماسکو،روسی صدر ولادی میر پیوٹن نےامریکی ہم منصب جوبائیڈن کو آن لائن مناظرہ کا چیلنج کر دیا
روسی صدر پیوٹن نے یہ اعلان جو بائیڈن کی جانب سے انہیں ’قاتل‘ پکارے جانے کے بعد کیا۔ پیوٹن نے کہا کہ بائیڈن سوموار یا جمعہ کو اوپن چیٹ کے ذریعہ مناظرہ کرسکتے ہیں۔
ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ بغیر کسی تاخیر کے دوطرفہ تعلقات اور دنیا کے اہم امور پر بات چیت کا آغاز کریں۔انہوں نے کہا کہ مناطرے میں کورونا وبا کا مقابلہ کرنے، خطے کے استحکام اور اسٹریجیکل ایشو پر بات ہوسکتی ہے، میں تجویز کروں گا کہ بائیڈن ڈسکشن جاری رکھیں۔
روسی صدر نے کہا کہ میری شرط یہی ہے کہ تمام چیزیں بغیر کسی شرط کے لائیو ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ چیزیں روسی اور امریکی عوام کیلئے دلچپسی کا باعث بنیں گی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کو قاتل قرار دے دیا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدربائیڈن نے کہا تھا کہ پیوٹن کو امریکی انتخابات میں مداخلت کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مداخلت ثابت ہوگئی تو روس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں 2020 کے صدارتی انتخابات میں روس پر مداخلت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
صدر بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ یکم مئی تک افغانستان سے امریکہ کا فوجی انخلا مشکل ہے۔قبل ازیں امریکی صدر جوبائیڈن نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ میں جمہوریت ابھی تک نازک ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ سینیٹ میں ہونے والے حتمی ووٹ نے ٹرمپ کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے سزا یافتہ نہیں قرار دیا لیکن الزامات کے متن پر کوئی تنازع نہیں ہے۔