لندن : مہلک وائرس کورونا کے وار جاری ہیں۔ چوبیس گھنٹے کے دوران مزید 6 لاکھ کیس سامنے آگئے۔ متاثرہ افراد کی تعداد 12 کروڑ 23 لاکھ 55 ہزار سے بڑھ گئی ۔24 گھنٹے کے دوران دنیا بھر میں 11 ہزار ہلاکتیں ہوئیں۔جس کے بعد دنیا بھر میں کورونا سے27لاکھ3 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ۔
امریکا نے ایسٹرازینیکا ویکسین کی 40 لاکھ خوراکیں میکسیکو، اور، کینیڈا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انگلینڈ میں موسم سرما کے لاک ڈاؤن میں تاخیر کرنےسے 27 ہزار اضافی اموات ہوئی ہیں۔۔برطانوی تھنک ٹینک نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے میں تاخیر کو برطانوی حکومت کی بہت بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
ادھرفرانس میں کرونا کی تیسری لہر میں شدت آگئی ہے ۔دارالحکومت پیرس اور سولہ اضلاع میں ایک ماہ کیلئے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔
لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہروں میں یونیورسیٹیاں، اسکول اور کالجز کھلے رہیں گے،تمام سیاحتی مقامات بند رہیں گے،سماجی تقاریب پر مکمل پابندی ہوگی۔
ریسٹورینٹ ،کیفے ، جمنا زیم اور سوئمنگ پولز بھی بند رہیں گے،شہریوں کو ضروری سفر کیلئے اجازت نامہ دکھا کر رہائش سے دس کلومیٹر تک سفر کرنے کی اجازت ہوگی،فرانس میں اب تک پچپن لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی۔
دریں اثنا یورپی ممالک میں پابندی کے باوجود برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی نے کورونا کی ویکسین ایسٹرازینیکا کا استعمال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کا کہنا ہےکہ آکسفورڈ کی ویکسین ایسٹرازینیکا کےفائدے زیادہ ہیں اس لیے برطانیہ میں اس کا استعمال جاری رہےگا۔
ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے اور ایسٹرازیینکا ویکسین کا تعلق اب تک ثابت نہیں ہوا ہے۔ برطانیہ میں ویکسین لگانےکےبعد خون میں پھٹکیاں بننے کے5 کیسز رپورٹ ہوئے تاہم ظاہری شواہد سے خون میں پھٹکیوں کا تعلق ویکسین سے ثابت نہیں ہوتا۔
ہیلتھ ریگولیٹری کا کہنا ہے کہ خون میں پھٹکیاں بننے اور دیگرشکایات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔واضح رہےکہ ایسٹرازینیکا سے متعلق شکایات سامنے آنے کے بعد کئی یورپی ممالک نے اس ویکسین کا استعمال عارضی طور پر ترک کردیا ہے۔