اسلام آباد : آئندہ انتخابات میں ووٹرز کے لیے بیلٹ پیپر کی بجائے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور دیگر ٹیکنا لوجی کے استعمال کی حکومت کی تجویز پر الیکشن کمیشن نے خصوصی کمیٹی قائم کر دی جس کا پہلا اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔
کمیٹی ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن منظور احمد ملک کی سربراہی میں کام کرے گی ۔ ممبران میں سعید گل جوائنٹ الیکشن کمشنر اور خضر عزیز ڈائر یکٹر جنرل آئی ٹی شامل ہو ں گے۔
حکومت کا موقف ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بغیر شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے جبکہ اپوزیشن نےالیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں ناخواندگی کی شرح 40 فیصد سے زیادہ ہے اور ملک کے دور دراز دیہی علا قوں میں بجلی کی سپلائی اکثر و بیشتر معطل رہتی ہے۔
اس لئے حکومت کی ای وی ایم کی تجویز نا قابل عمل ہے ، علا وہ ازیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خریداری پر کم سے 6 سے 8 ارب روپے درکار ہوں گے۔
ادھر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کا الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے خلاف بیان مضحکہ خیز ہے۔
فواد چوہدری نے شاہد خاقان عباسی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتا ہی نہیں ووٹنگ مشین کے سکیورٹی فیچرز کیا ہیں‘ وہ کام کیسے کرتی ہے ؟ بیان پہلے داغ دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ویسے تو آپ لوگ حالت صدمہ میں ہیں لیکن ویسے مریم بی بی کی نابالغ لیڈرشپ میں آپ لوگ ہوش و حواس اڑا بیٹھے ہیں۔