واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اہم ملاقات کل ہو گی۔ دونوں رہنما ایران سے نمٹنے اور دفاعی تعاون پر گفتگو کریں گے۔ ملاقات میں محمد بن سلمان دفاعی سودوں اور طیاروں کی خریداری کو حتمی شکل دیں گے۔ اس کے علاوہ صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں سیاسی مسائل کے علاوہ دفاعی اور خطے کی اسٹریٹیجک صورتحال بھی زیر غور رہے گی۔
مزید پڑھیں: پیوٹن ایک بار پھر روس کے صدر منتخب ہو گئے
مبصرین اس ملاقات کو شام میں جاری خانہ جنگی، یمن اور قطر کے حوالے سے بھی اہم قرار دے رہے ہیں ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے مذاکرات کی بحالی اور سرمایہ کاری کے معاملات بھی گفتگو کا حصہ ہوں گے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سیلیکون ویلی اور اسیٹل میں امریکا کی بڑی کمپنیوں کے سربراہان سے بھی ملاقات کریں گے اور سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات کریں گے۔
نیو یارک، ہوسٹن اور بوسٹن کا دورہ بھی شہزادہ محمد بن سلمان کے پروگرام میں شامل ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات روکی جائیں ، ٹرمپ
یاد رہے گزشتہ دنوں سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب ایٹم بم نہیں بنانا چاہتا، لیکن اگر ایران نے بنا لیا ہے تو ہم بھی اس کھیل میں شامل ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے قومی قانون بھی منظور کر لیا ہے اور اس کی حدود امن کا قیام رکھا گیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں