اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین نے وزیراعظم نواز شریف کی ایڈوائس پر ہندو میرج بل 2017 پر دستخط کر دیئے ہیں۔ اب یہ قانون باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا اقلیتی برادری کے حقوق کا یکساں تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ واضح رہے کہ اس بل کے ذریعے ہندو خواتین کو شادی کے دستاویزی ثبوت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ پاکستان میں ہندو برادری کے لیے پہلا قانون ہے جو پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں قابل عمل ہو گا کیونکہ سندھ اسمبلی اس سے قبل صوبے میں ہندو میرج کا قانون متعارف کرا چکی ہے۔
بل کو پاکستان میں مقیم ہندوؤں کی جانب سے وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی ہے کیونکہ یہ ہندوؤں کی شادی، شادی کی رجسٹریشن، علیحدگی اور دوبارہ شادی سے متعلق ہے جس میں لڑکا اور لڑکی، دونوں کی شادی کی کم سے کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں