اسلام آباد: سانحہ یونان پر آج ملک بھر میں یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ قومی پرچم سرنگوں کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر آج ملک بھرمیں یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ یوم سوگ پر قومی پرچم بھی سرنگوں کر دیا گیا۔ سانحہ یونان پر پورا ملک سوگوار جبکہ متاثرہ خاندان غم سے نڈھا ل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے پاکستانیوں میں زیادہ تر افراد کا تعلق گجرات، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین،پھالیہ، حافظ آباد ،سیالکوٹ اور کوٹلی سے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کےحکم پر انسانی اسمگلنگ کا کاروبار کرنے والے ایجنٹوں کیخلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ ایف آئی اے گجرات نے وزیر آباد میں چھاپہ مار کر ایک ایجنٹ شبیر پکڑ لیا۔ گرفتار ملزم نے گجرات کے نوجوانوں کو لیبیا بھجوانے کے فی کس 23لاکھ روپے لیے تھے۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں ذمہ دار ایجنٹوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دریں اثنا، اے جے کے پولیس نے 10 "سب ایجنٹس" کو گرفتار کیا جو مبینہ طور پر مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے راستے یورپ میں لوگوں کی اسمگلنگ میں ملوث تھے، جن میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو یونان کے حالیہ کشتی کے سانحے میں ہلاک ہوئے۔ ایس ایس پی کوٹلی محمد ریاض مغل کے مطابق جہاز پر آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 21 افراد سوار تھے جو لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کی قائم کردہ 4رکنی کمیٹی نے المناک واقعے کی تحقیقات تیز کردی ہیں۔ کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع کرے گی اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔ کمیٹی ایک ہفتے میں وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے وزیراعظم آفس سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق واقعے کی تحقیقاتی کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو احسان صادق چیئرمین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری (افریقہ) وزارت خارجہ جاوید احمد عمرانی، آزاد جموں و کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس پونچھ ریجن سردار ظہیر احمد اور جوائنٹ سیکرٹری فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی فیصل نثار چوہدری شامل ہیں۔
تازہ اطلاعات کے مطابق کشتی ڈوبنے سے کم از کم 78 افراد ہلاک ہو گئے۔ کل 104 مسافروں کو بچا کر یونان کے کالاماتا روانہ کر دیا گیا۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیلینک کوسٹ گارڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ اب تک بچائے گئے لوگوں میں 43 مصری، 47 شامی، 12 پاکستانی اور دو فلسطینی شامل ہیں۔ بچائے گئے افراد میں سے آٹھ نابالغ بھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق 79تارکین وطن کی میتیں ایتھنز کے قریب سرد خانے میں رکھی گئی ہیں۔ ڈی این اے ٹیسٹ اور شناخت کے بعد میتیں متعلقہ حکام کے حوالے کی جائیں گی۔