کراچی: شہر قائد میں نیگلیریا سے 30 سالہ جوان جاں بحق ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں قائد آباد کا رہائشی نیگلیریا کا شکار محمد علی 2 جون کو نجی اسپتال میں انتقال کر گیا، نجی لیبارٹری رپورٹس میں وجہ موت نیگلیریا کی تصدیق ہوگئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی میں پائے جانے والا جراثیم نیگلیریا ناک کے ذریعے دماغ میں چلا جاتا ہے، اسے عمومی طور پر ’دماغ کھانے والا امیبا‘ کہا جاتا ہے، یہ یک خلوی امیبا ہے جو دماغ میں جا کر شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اور یہ عام طور سے گرم تازہ پانی یا مٹی میں پایا جاتا ہے۔
کراچی میں سامنے آنے والے اس نئے کیس سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ پٹیل اسپتال کے ڈاکٹر نے 2 جون کو نگلیریا کے کیس کو رپورٹ کیا تھا، جس پر ڈی ڈی ایس آر یو (ڈسٹرکٹ ڈیزیز سرویلنس اینڈ رسپانس یونٹس) نے تصدیق سے قبل متعلقہ رسک فیکٹرز کی نشان دہی کے لیے مریض کا انٹرویو کیا تھا۔
اس سلسلے میں جاری رپورٹ کے مطابق 26 مئی کو مریض میں علامات نمودار ہوئیں، یکم جون کو وہ نجی اسپتال میں داخل ہوا، 2 جون کو آغا خان یونیورسٹی اسپتال سے نگلیریا فاؤلری ڈی این اے کی تصدیق ہوئی، جب کہ مریض 2 جون ہی کو نجی اسپتال میں شام کو انتقال کر گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریض کو 26 مئی کو سر درد کی شکایت ہوئی تھی، 29 مئی کو بخار ہوا، اور یکم جون کو جھٹکے (fits) لگنا شروع ہوئے۔سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیماری لائن میں آنے والے پانی یا گھریلو استعمال کے لیے بورنگ کے پانی کے استعمال سے لگی ہے، کیوں کہ مریض نے کہیں تیراکی نہیں کی۔
اس سلسلے میں تیار کی جانے والی سرکاری رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ فوری طور پر آبادیوں کو پانی فراہمی کے تمام ذخیروں میں عالمی ادارہ صحت کی تجاویز کے مطابق کلورین کی درکار سطح کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔