تہران:ایران میں چیف جسٹس ابراہیم رئیسی نے صدارتی انتخاب میں فتح حاصل کرلی ہے ۔ عبدالناصرہمتی، امیر حسین قاضی اور محسن رضائی کو شکست ہوئی ہے۔
جمعہ کی صبح ایران بھر اور133ممالک میں موجود ایرانی سفارتخانوں میں پولنگ ہوئی،ایران میں پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی جو بغیر وقفہ ہفتے کی رات 2بجے تک جاری رہی۔ایرانی میڈیا کے مطابق شہری علاقوں میں واقع کچھ پولنگ سٹیشنز پر وقت صبح چاربجے تک بڑھایاگیا۔
نیم سرکاری نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ ٹرن آؤٹ46فیصد رہا۔صدارتی انتخاب میں 5 کروڑ 93 لاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔18 برس یا اس سے زیادہ عمر کے شہریوں نے اپناپیدائشی سرٹیفکیٹ دکھا کر ووٹ ڈالا۔13لاکھ 92ہزار نوجوانوں نے پہلی بار ووٹ کاسٹ کیا۔
سرکاری ٹی وی پر ووٹ ڈالنے کے منتظر افراد کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی گئیں۔ان انتخابات میں انقلابی گارڈز،پولیس نے سکیورٹی کے فرائض انجام دیئے ۔ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور صدر روحانی نے اپنا ووٹ کاسٹ کرکے عوام کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دی۔
موجودہ صدر حسن روحانی تیسری بار صدر بننے کی پابندی کے باعث الیکشن نہ لڑسکے یادرہے کہ ابراہیم رئیسی کو 2017 کے انتخابات میں 38 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور انہیں حسن روحانی نے شکست دے دی تھی۔ سیاسی قیدیوں کو پھانسی اور دیگر سزائیں دینے پر امریکا نے موجودہ چیف جسٹس ابراہیم رئیسی پر پابندی عائد کررکھی ہے ۔