اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان پر لاٹھی چارج اوربدسلوکی کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان پر تشدد اور انہیں اجلاس میں شرکت سے روکنا فسطائیت کی انتہاہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انتشار اور جبر کے ہتھکنڈے غیرجمہوری، غیرپارلیمانی اور غیرسیاسی ہیں۔موجودہ حکومت نے بدقسمتی سے جمہوری احتجاج، اختلاف رائے اور تنقید کو ذاتی دشمنی بنادیا ہے۔ پہلے قومی اسمبلی میں غیرجمہوری رویہ اپنایا گیا، اب یہی رویے بلوچستان اسمبلی میں نظر آرہے ہیں ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں یہ انتشاراچھی چیز نہیں، ارکان اسمبلی کی عزت ووقار کی پامالی قابل مذمت ہے ۔بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کے جائز مطالبات اور محرومیوں کو دور کیا جائے ،حکومت ارکان اسمبلی کی بات سنے، لاٹھی چارج، اجلاس میں شرکت سے روکنا مسئلے کا حل نہیں لہذادونوں اطراف تحمل اور بالغ نظری کا مظاہرہ کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ہنگامہ آ رائی اور توڑ پھوڑ کے دوران صوبائی حکومت نے نئے مالی سال 22-2021کا بجٹ ایوان میں پیش کیا
بجٹ اجلاس کے روز اپوزیشن اراکین اور ان کے حمایتوں نے اسمبلی کے گیٹ کو تالے لگادیے ،وزیر اعلیٰ جام کمال خان اور حکومتی اراکین کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو پولیس ایکشن میں آگئی اس دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی اور پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 3اراکین اسمبلی زخمی ہوئے ۔
اس موقع پر احتجاج کرنے والوں نے وہاں رکھے گملوں توڑ دیے جب کہ وزیراعلیٰ جام کمال پر جوتا بھی اچھال دیااور گملا بھی مارا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔