اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کو سول مقدمات کے جائزے کا اختیار نہیں ہے، نیب ججز کو طلب نہیں کر سکتا۔
تفصیلات کے مطابق، سپریم کورٹ نے غیر قانونی زمینوں کی الاٹمنٹ کی نیب تحقیقات کی استدعا مسترد کر دی، عدالت نے تحقیقات مکمل ہونے تک نیب کو ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا، عدالت نے انکوائری رپورٹ کا جائزہ لے کر مناسب حکم کا عندیہ دےدیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو کہ ہائی کورٹ سول کیس میں زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے، سول مقدمے میں فیصلہ ہو چکا ہو تو نیب تحقیق نہیں کر سکتا اور نیب کا بس چلے تو ججز کو بھی تحقیات کے لیے طلب کر لے۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ نیب ججز کو طلب کر کے تو دیکھے ، نیب کو سول مقدمات کے جائزے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
نیب نے موقف اختیارکیا کہ اس کیس میں سند ھ ہائی کورٹ کیساتھ غلط بیانی کی گئی ہے، زمین الاٹمنٹ میں وزیر اعلیٰ تک کی منظوری شامل نہیں ہے، جسٹس منیب نے کہا کہ ہائیکورٹ فیصلے میں تو لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے منظوری دی تھی۔