اسلام آباد: قائدین کی گرفتاریوں نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو انصاف سرکار کیخلاف متحد کر دیا۔ حکومت مخالف تحریک اور ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز کیلئے بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے سرجوڑ لیے، اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ملاقات اے پی سی اور پارلیمانی امور بھی زیر غور آئے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اے پی سی سے متعلق معاملات پر بات چیت ہوئی اور اے پی سی کی تاریخ کا فیصلہ نواز شریف کی مشاورت سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو کہتے ہیں گرفتار اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈر اس لئے جاری نہیں کئے جارہے کہ وہ بجٹ کی بحث میں حصہ نہ لیں، حکومت دھاندلی سے وفاقی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اے پی سی کی حتمی تاریخ کا فیصلہ ن لیگی قائد نواز شریف کرینگے۔
ادھر معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ایک بار پھر اپوزیشن رہنماؤں کو نشانے پر رکھا، کہا شہباز شریف نے 45 ارب روپے ذاتی تشہیر پر خرچ کئے۔ یہ کون ہوتے ہیں بجٹ روکنے والے؟ فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا ماضی کے وزرائے اعظم چادر سے زیادہ پاؤں پھیلاتے رہے، سابق حکمرانوں نے عیاشیوں پر قوم کا پیسہ خرچ کیا۔