لاہور: وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں الیکشن منسوخ قرار دیے جانے کی بات ہو رہی ہے۔ سرگوشیاں ہو رہی ہیں کہ اکتوبر میں عدالت میں الیکشن سے متعلق درخواست آ جائے تو نمٹ لیں گے۔
وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فچ رپورٹ میں کہی گئی 18 ماہ میں حکومت کے خاتمے کی بات میں وزن ہے۔ عدلیہ کے حوالے سے الیکشن منسوخ ہونے کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔ ایسا کچھ ہوا تو دفاع کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ الیکشن کے نتیجے میں ہمیں جو اسپیس ملی ہے اس کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس جو جو دوا موجود ہے استعمال کریں گے۔ عالمی ادارے فچ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 18 ماہ میں حکومت ختم ہوجائے گی۔ اس بات میں وزن ہے۔ ٹیکنوکریٹ حکومت میں شامل ہونے کے لیے لوگ تیار بیٹھے ہیں
وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ کوئی نہ کوئی آئینی میلٹ ڈاؤن ہونے والا ہے۔ جلد یا بدیر لیکن ہوگا۔ اب کسی اصول کے تحت کچھ نہیں ہو رہا بلکہ تمام اداروں میں سیاست سرایت کرگئی ہے اور عدلیہ اس میں سرفہرست ہے۔ اس وقت سیاسی طورپرسب سے زیادہ متحرک آئینی ادارہ عدلیہ ہے۔ ہم بیک سیٹ لے چکے ہیں لیکن جتنا سیاسی ایکٹوازم عدلیہ میں ہے اس سے ہمارا میل نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی کا اعلان وقت سے پہلے کردیا گیا۔ اتحادیوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ ان سے مشاورت ضروری ہے۔ اس بارے میں اتفاق رائے سےفیصلہ کریں گے۔
وفاقی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کی پاپولرٹی سے کوئی انکار نہیں۔