اسلام آباد : وفاقی وزیر خرم دستگیر کاکہنا ہےکہ سائفر گم نہیں ہوا قومی مفادگم ہوگیا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہاکہ سائفر گم نہیں ہوا قومی مفادگم ہوگیا۔ان کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کیسے کہ سکتے ہیں کہ سائفر گم ہوگیا۔
شائد وہ سائفرنہیں تھا خالی کاغذ تھا جو انہوں نے لہرا یا جس کی بنیاد پر کہاگیا ہم کوئی غلام ہیں ہم حقیقی آزادی چاہتےہیں ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے پھر کہا کہ امریکہ سے تو ہم بات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمارا پارٹنر ہے۔ اب اعظم خان کا بیان اس وجہ سے اہم ہے کیونکہ وہ خود پرنسپل سیکرٹری تھے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دنیا بھر میں سفیر بہت سے سائفر بھیجتے ہیں لیکن وہ سب خفیہ ہوتے ہیں۔ سائفر صرف وزیر اعظم ، آرمی چیف اور فارن آفس تک جاتے ہیں ان کی تین جگہیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے اس سائفر کو جلسوں میں لہرانا شروع کردیا۔ انہوں نے اپنے حلف سے روگردانی کی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ حکومت نے کہا کہ اس پر قانونی کارروائی ہوگی ۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
یہ صحیح معنوں میں واضح ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی صادق اور امین نہیں ہیں۔ وزارت عظمی ایک امانت تھی اس میں انہوں نے خیانت کی۔ انہوں نے 62 ون ایف کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر سائفر کی بنیاد پر فارن پالیسی کو توڑ مروڑ کر باہر پھینک دیاجائے تو پھر کی ہوگا۔-