کراچی : پاکستان مسلم لیگ ن اور پی پی پی کی د بئی اور ماڈل ٹائون بیٹھک کی وجہ سے اتحادی جماعت میں شک وشبہات تھے۔ اس پر پہلے مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا اس کے بعد کراچی میں متحدہ نے بھی اعتراض لگایا۔ متحدہ کو ن لیگی رہنمائوں کے مردم شماری کے بیانات پر اعتراض تھے۔ اس حوالے سے اب وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ انتخابات پرانی مردم شماری پر کروانےکا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پارٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سمیت ملکی سیاسی صورت حال اور آئندہ الیکشن کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ نگران حکومت سمیت تمام اہم معاملات پر ایم کیوایم سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے گا، آئندہ انتخابات پرانی مردم شماری پر کروانے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے ووٹر لسٹوں میں بےضابطگیوں کو درست کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔ایم کیو ایم ترجمان کے مطابق وزیراعظم نے نگران حکومت اور عام انتخابات سے متعلق مشاورتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی نگران حکومت سمیت تمام معاملات پر ایم کیو ایم سے مشاورت کو یقینی بنائے گی، کمیٹی میں ن لیگ سے ایاز صادق، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق شامل ہیں جبکہ ایم کیو ایم سے کمیٹی کے لیے نام طلب کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ الیکشن پرانی مردم شماری پر ہی ہوں گے۔