کیلیفورنیا: اقوام متحدہ نے خبر دار کیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے عالمی امن اور دفاع کے لیےخطرات کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ جوہری نظام میں اے آئی کا غلط استعمال دنیا میں تباہی مچا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی امن اور سلامتی کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے خطرات سے خبردار کر دیا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے رکن ممالک سے 2026 تک مہلک ہتھیاروں کے نظام پر پابندی کے لیے قانونی طور پر معاہدہ کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا ۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ انسانی ترقی کو تیز کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت اچھی چیز ہے تاہم اس کے غلط استعمال پر تشویش بھی ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا مصنوعی ذہانت سائبر حملے شروع کر نے ،غلط معلومات پھیلانے اور نفرت انگیز ی کا ذریعہ بن سکتی ہےجس کے عالمی امن اور سلامتی کے لیے بہت سنگین نتائج ہوسکتے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اب انتخابات پر اثر انداز ہونے کے ساتھ سازشی نظریات پھیلانے، نفرت اور تشدد کو بھڑکانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیاکہ ٹیکنالوجی کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 2026کے آخر تک مہلک ہتھیاروں کے نظام پر پابندی کے لیے قانونی معاہدے کرنے پر بھی زور دیا۔