ماسکو: ماسکو سے تعلق رکھنے والے سائنسدان نے اپنے خوابوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے گھر کے کمرے میں اپنے ہی دماغ کی سرجری کرڈالی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 40 سالہ سائنسدان مائیکل راڈوگا نے اپنے خوابوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے دماغ کی سرجری کرکے الیکٹروڈ نصب کردیا ہے۔
مائیکل راڈوگا کوئی ڈاکٹر نہیں لیکن وہ روسی محقق ہیں اور ایک ریسرچ سینٹر اور ایک تنظیم کے بانی ہیں جن کے پاس نیورو سرجری کی کوئی تعلیمی اسناد نہیں، انہوں نے مبینہ طور پر اپنے گھر میں دماغ کی سرجری کی اور اس دوران ان کا ایک لیٹر سے زیادہ خون ضائع ہوا۔
مائیکل راڈوگا کا ماننا ہے کہ ان کے دماغ میں الیکٹروڈ نصب کرنے سے وہ خوابوں کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پیدا کرلیں گے۔
سرجری کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ خوش ہیں کہ وہ زندہ ہیں لیکن سرجری کے دوران اپنا خون ضائع ہوتا دیکھ کر وہ مرنے کےلئے بھی ذہنی طور پر تیار تھے ۔
روس میں مائیکل کے کافی فالوور ہیں جو اس واقعے کے بعد اس بات کی تعریف کررہے ہیں کہ مائیکل نے اپنے مقاصد کے حصول کیلئے تمام حدود پار کرلیں۔
تاہم دوسری جانب نیورو سرجنز نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک عمل ہے جو کسی بھی ناخوشگوار حادثے میں تبدیل ہوسکتا ہے۔