انقرہ :ترک صدر رجب طیب اردوان نے طالبان کو مشورہ دیا ہے کہ افغان طالبان اپنےبھائیوں کی سرزمین سے قبضہ فوری ختم کریں۔
ترک میڈیا کے مطابق قبرصی ترک جمہوریہ روانگی سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے طیب اردوان نے کہا کہ افغان طالبان دنیا کو باور کرائیں افغانستان میں امن ہے۔
طیب اردوان نے کابل ایئرپورٹ سےمتعلق طالبان کی دھمکی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے بزور طاقت معاملات طے کرنے کا طالبان کا طریقہ غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی کابل ایئرپورٹ کی سیکورٹی کے معاملے پر طالبان سے بات چیت کرے گا۔
ترکی نے امریکا سے بات چیت کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے افغانستان میں اپنے کچھ فوجی اہل کار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر طالبان نے ردِ عمل میں خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے والے کسی بھی ملک کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا ایک ’قابض‘ کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نیٹو کے رکن ترکی کے افغانستان میں 500 سے زائد فوجی اہل کار موجود ہیں، جن میں سے کچھ سیکیورٹی فورسز کو تربیت دے رہے ہیں، جب کہ دیگر حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ترکی گزشتہ 20 سال سے نیٹو کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے، اور اگر وہ اب بھی رہنا چاہتا ہے تو ہم بغیر کسی شک و شبے کے اسے ایک قابض تصور کریں گے اور اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔