ٹوکیو: جاپان میں امونیا کو ایندھن کے طور پر استعمال کیے جانے کے تجربات شروع کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان بجلی کی پیداوار کے لیے امونیا کو ایندھن کے طور پر استعمال شروع کر رہا ہے، اس سے بجلی کی پیداوار کے عمل میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج روکا جا سکے گا۔
سائنسدانوں کے مطابق امونیا گیس جلنے پر کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج نہیں کرتی، امونیا کو جلانے پر زہریلی گیس نائٹروجن آکسائیڈ خارج ہوتی ہے، تاہم یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ جلنے کے عمل میں ہوا کی مناسب مقدار کے ذریعے اس کے اخراج میں کمی کی جائے گی۔
اس تجربے کا آغاز حرارت سے بجلی پیدا کرنے والی جاپانی کمپنی جیرا کر رہی ہے، اگست سے وسطی جاپان کے اپنے بجلی گھر میں کوئلے اور امونیا کے آمیزے کو جلا کر بجلی پیدا کی جائے گی، اس تجربے کے تحت کوئلے میں امونیا کی معمولی مقدار ملائی جائے گی، اور اسے بتدریج بڑھا کر مالی سال 2024 میں 20 فی صد تک لے جایا جائے گا، یہ منصوبہ بھاری مشینری بنانے والی کمپنی آئی ایچ آئی کے تعاون سے انجام دیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف گاڑیاں بنانے والی جاپان کی کمپنی مِتسُوبِشی ہیوی انڈسٹریز ایک ایسی گیس ٹربائن تیار کر رہی ہے جو سو فی صد امونیا پر چلے گی، متسوبِشی کا ہدف ہے کہ اسے 2025 تک تجارتی بنیادوں پر بجلی گھروں کے استعمال میں لایا جائے۔
ان تجربات کا مقصد موجودہ بجلی گھروں کو استعمال کرتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا خاتمہ ہے، کیوں کہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں پر دنیا بھر میں تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔