کھٹمنڈو:نیپال کے سابق وزیر اعظم کے پی اولی شرماکا اقتدار اختتام کو پہنچ گیا ،نئے نیپالی وزیر اعظم شیر بہادر نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ بھی لے لیا ۔
تفصیلات کے مطابق نئے نیپالی وزیر اعظم چوتھی مرتبہ نیپال کے وزیر اعظم بنے ہیں ،نئے نیپالی وزیر اعظم کو توقع سے زیادہ 165 ووٹ ملے جب کہ انہیں 136 ووٹوں کی ضرورت تھی ،شیر بہادر کیخلاف 83 ووٹ ڈالے گئے ۔
نئے نیپالی وزیر اعظم کو جہاں اپنے ملک میں کورونا کیسز سے نمٹنے کیلئے ویکسین خریدنے جیسے چیلنجز کا سامنا ہے وہیں خطے کی بدلتی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چین یا بھارت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا بھی شیر بہادر کیلئے سب سے مشکل ٹاسک ہو گا ۔
گزشتہ ہفتے نیپال کی سپریم کورٹ نے شیر بہادر کو کے پی شرما اولی کی جگہ نیا وزیراعظم منتخب کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ تین سال سے اقتدار میں رہنے والے کے پی شرما نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے آئین کی خلاف ورزی کی تاہم ایسی صورتحال میں نئے وزیراعظم شیر بہادر کو آئینی طور پر پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ درکار تھا۔
سابق وزیراعظم اولی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے انہیں ناجائز طریقے سے ہٹایا اور وہ عوام میں جاکر اس کی وضاحت کریں گے۔