کراچی: چئیرمین انٹر بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا ہے کہ شہر میں انٹر کے امتحانات 26 جولائی سے شروع ہو رہے ہیں۔
چئیرمین انٹر میڈیٹ بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی میں 26 جولائی سے انٹر کے امتحانات شروع ہورہے ہیں، تاہم اگر کورونا کی صورتحال خطرناک ہوئی تو سندھ حکومت کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں گے، جب کہ امتحانات ختم ہونے کے دو مہینے بعد نتائج کا اعلان کردیں گے۔
چئیرمین انٹر میڈیٹ بورڈ نےبتایا کہ اس سال ایک لاکھ 12 ہزار 600 طالبعلم امتحان دیں گے، جن کے لئے 201 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں اور ان میں سے 66 حساس قرار دئیے گئے ہیں، حساس مراکز کی نگرانی کے لئے ڈی جی رینجرز کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
پروفیسرسعیدالدین کا کہنا تھا کہ پرچے صبح اور شام کی شفٹ میں لئے جائیں گے، نقل کی روک تھام کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، 2 شکایتی سیل بھی بنائے گئے ہیں، امتحانی مراکز کے قریب فوٹو اسٹیٹ مشینیں نہیں ہوں گی، امتحانی مراکز میں موبائل فون لانے کی اجازت نہیں ہوگی، اور اگر کوئی طالبعلم موبائل فون لائے گا تو اس کا پرچہ منسوخ کردیا جائے گا، اس حوالے سے اخبارات میں اشتہار دیا جاچکا ہے، اور سیکرٹری کالجز نے پرنسپلز کو خط لکھ دیا ہے کہ کوئی طالبعلم یا کلاسز میں تعینات کوئی بھی فرد موبائل فون نہیں رکھ سکتا۔
چئیرمین انٹر میڈیٹ بورڈ نے کہا کہ ہمیں نقل کو روکنے کے لئے پیپر پیٹرن بھی چینج کرنا پڑے گا اور پرچہ آؤٹ نہ ہونے کے لئے اسکول پرنسپل اور ویجیلنس آفیسرز کو احکامات جاری کردئیے ہیں، ہمارے زمانے میں بھی پرچہ آؤٹ ہوتا تھا جبکہ بچوں کے مستقبل کے لئے اگر واٹس ایپ ایک گھنٹے کے لئے ہی بند کردیا جائے تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے، اگر پرچے تقسیم کرنے کے دوران اگر پرچہ شروع ہونے میں تاخیر یوتی ہے تو انہیں پورا وقت دیا جائے۔
ڈاکٹر سعید الدین نے مزید بتایا کہ آئندہ سالوں میں آن لائن فارم جمع کرانے کا سسٹم کریں گے جس سے ہیومن ایرر میں کمی آئے گی، اگلے امتحانات میں بی کاپی کا سسٹم بھی ختم کریں گے، اور 28 پیج کی کاپی کو 36 پیج کا کردیں گے۔