نئے منصفانہ الیکشن کراکے عوامی نمائندہ اہل حکومت لائی جائے،احسن اقبال

نئے منصفانہ الیکشن کراکے عوامی نمائندہ اہل حکومت لائی جائے،احسن اقبال


اسلام آباد :پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے منصفانہ الیکشن کراکے عوامی نمائندہ اہل حکومت لائی جائے، اب نئے انتخابات کے علاوہ دیگر آپشن غیر حقیقی ہیں،نئی مسلم لیگ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتیں، ن لیگ صرف نواز شریف کے نظریے پر قائم ہے اور صرف مسلم لیگ ن کے پاس ایسی اقتصادی ٹیم ہے جو ڈیلیور کر سکتی ہے،خدشہ ہے کہ کہیں دیامر بھاشا ڈیم دوسرا نیلم جہلم بن کر ملک کی معیشت کو کھا جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر کام شروع ہونا خوشی کی بات ہے مگر خدشہ ہے کہ بھاشا ڈیم دوسرا نیلم جہلم بن کر معیشت کو نا کھا جائے، ۔احسن اقبال نے کہا کہ ڈیم کےلئے پی ایس ڈی پی میں صرف 16 ارب رکھے جو طے رقم سے بھی 12 ارب کم ہیں اس لیے ہمیں خدشہ ہے کہ بھاشا ڈیم منصوبے کی فنانشل کلوزنگ نہیں کی گئی۔انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم منصوبے کی کامیابی کےلئے دعاگو ہیں، مگر تحفظات ہیں کہ یہ منصوبہ مکمل نہیں کر سکیں گے۔

ن لیگی رہنما نے بتایا کہ ہم نے بھاشا ڈیم کےلئے 124 ارب روپے سے زمین حاصل کی تھی اور 28 ارب ڈالر کے منصوبے بغیر سی پیک اتھارٹی کے بنائے، یہاں تک کہ ن لیگ کے دورمیں ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب تھا، اب ساڑھے 5 سو ارب روپے ہے۔احسن اقبال نے وزیراعظم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کے وژن نے ملک کا جو حال کیا وہ سب کے سامنے ہے، حکومت دانستہ قومی اداروں کو ہر چیز میں دھکیل رہی ہے جبکہ قومی اداروں کو بھی احساس کرنا چاہیے کہ ان کے لیے صرف زندہ باد ہو۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کی معیاد ختم ہو چکی، اتھارٹی خلا کے اندر ہے، یہ نئے مسودے سے اتھارٹی کو وزیراعظم سے بھی بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔نئی مسلم لیگ بنانے سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ نئی مسلم لیگ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتیں، ن لیگ صرف نواز شریف کے نظریے پر قائم ہے اور صرف مسلم لیگ ن کے پاس ایسی اقتصادی ٹیم ہے جو ڈیلیور کر سکتی ہے۔انہوں نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے منصفانہ الیکشن کراکے عوامی نمائندہ اہل حکومت لائی جائے، اب نئے انتخابات کے علاوہ دیگر آپشن غیر حقیقی ہیں۔