اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرانے کے معاملے پر مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست خارج کر دی ہے۔
ایون فیلڈ کیس میں جعلی دستاویزات جمع کرانے کے معاملے پر مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ مسلیم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کیپٹن (ر) صفدر، پرویز رشید، مریم اورنگزیب اور سعدیہ عباسی کے ہمراہ احساب عدالت پہنچیں جہاں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
احتساب عدالت پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک میں آزادی اظہار معطل ہو چکا ہے اور ہم سے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ہم نے بات نہیں کی۔ میں اور میاں صاحب بات چیت کے لوازمات پورے نہیں کر سکتے۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ وہ کون سے لوازمات ہیں جس پر مریم نواز نے کہا کہ بات چیت کے لیے اصولوں کی قربانی دینا پڑتی ہے اور اصولوں کی قربانی دینے کے لیے ہم تیار نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے جتنے قائدین کو گرفتار کریں ڈرنے والے نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ پارٹی کی مشاورت سے سڑکوں پر نکلیں گے جبکہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے جب کہ اگر کسی سیاسی جماعت کے بغیرملک گیر ہڑتال ہو سکتی ہے تو یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تو حکومت کو پانچ سال دینے کو تیار ہوں لیکن عوام نہیں۔ ایک سوال پر کہ کیا کیا آرمی چیف کو ایکسٹینشن ملنی چاہیے۔ مریم نواز نے کہا کہ آئین و قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے اور نہ اس سے زیادہ نہ کم۔