اسلام آباد: مسلم لیگ کی رہنما انوشہ رحمان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے کزن کی لیگل فرم کو تحقیقات کیلئے پیسے ادا کیے۔ سربراہ جے آئی ٹی کے کزن کی کمپنی ایک سال سے کام نہیں کر رہی تھی لیکن ان کو یہ کام دیا گیا جس کے عوض اس پرائیوٹ کمپنی کو 49 ہزار پاؤنڈ کی رقم ادا کی گی۔
انوشہ رحمان نے کہا اب میڈیا اور ہر طرف یہی سوال اٹھ رہا ہے کہ چیئرمین جے آئی ٹی نے اپنے کزن کو ہائر کیا۔ سربراہ جے آئی ٹی کو اس پر جواب دینا ہو گا کہ کیا یہ الزامات درست ہیں یا غلط کیونکہ دوسروں پر الزام لگانا آسان کام ہے۔ کیا جے آئی ٹی کے اوپر ایک اور جے آئی ٹی بنانا پڑی گی۔
اس موقع پر صحافی نے انوشے رحمان سے سوال کیا کہ آپ منی ٹریل کب عدالت میں جمع کروا رہی ہیں لیکن انوشہ رحمان منی ٹریل کے بارے میں جواب دیئے بغیر ہی چلی گئیں۔
یاد رہے واجد ضیا کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے 60 روز کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں