غزہ : غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد چند گھنٹوں میں شروع ہونے کی توقع ہے، جس کے بعد اسرائیلی فوج جنوبی غزہ میں رفح سٹی سے نکلنا شروع کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت فوجیں مصر سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی راہداری میں موجود رہیں گی۔ جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجے ہوگا۔
اس دوران غزہ کے لٹے پٹے فلسطینی جنگ سے متاثرہ علاقوں میں واپس جانے کی تیاری کر رہے ہیں، تاہم اسرائیلی حملوں میں مزید 122 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں 33 بچے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں نے غزہ کی بستیاں، سکول، کالجز اور ہسپتالوں کو ملبے میں بدل دیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے نفاذ کے لئے حماس کے یرغمالیوں کی فہرست ملنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ بندی کا کوئی نتیجہ نہ نکلا تو جنگ دوبارہ شروع کی جا سکتی ہے۔ دوسری طرف حماس سے جنگ بندی کے مخالف اسرائیلی وزیر بین گویر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
یو این ایجنسی اور دیگر امدادی تنظیموں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے دوران روزانہ 600 امدادی ٹرکوں کی آمد کی توقع ہے، جن کے ذریعے ضروری سامان اور تجارتی اشیاء فلسطینی عوام تک پہنچیں گی۔ مصری میڈیا کے مطابق امدادی سامان سے بھرے سینکڑوں ٹرک رفع بارڈر پر پہلے ہی موجود ہیں۔