لاہور: معروف کالم نگار، شاعر اور ڈرامہ نگار منو بھائی کی چھٹی برسی آج منائی جا رہی ہے۔
منو بھائی کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا، 1933 میں ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے گورڈن کالج راولپنڈی سے گریجویشن کیا اور مختلف اخبارات میں مختلف انتظامی عہدوں پر فائز رہے۔ منو بھائی کو بچپن سے ہی شاعری کا جنون تھا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ جذبہ بھڑکتا ہوا شعلہ بن گیا۔
1982 میں منو بھائی نے پی ٹی وی کے لیے ڈرامہ 'سونا چاندی' لکھا، جس نے کافی مقبولیت حاصل کی۔ ان کے دیگر قابل ذکر ڈراموں میں 'دشت' اور 'آشیانہ' شامل ہیں۔ ڈراموں کے علاوہ ہزاروں کالم بھی لکھے، 50 سال سے زائد عرصے تک کالم نگاری سے منسلک رہے۔
منو بھائی کے مشہور ادبی کاموں میں 'محبت کی ایک سو ناظمین'، 'جنگل اداس ہے' اور 'انسانی منظر نامہ' شامل ہیں۔
منو بھائی نے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کے لیے 'سندس فاؤنڈیشن' کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی، جہاں وہ بطور چیئرمین خدمات انجام دیتے رہے۔
منیر احمد قریشی (منو بھائی)کو صحافت اور ادب میں ان کی خدمات کیلئے تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔
منو بھائی 19 جنوری 2018 کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔