واشنگٹن: پچاس سال بعد چاند پر اترنے کے لیے بھیجاگیا امریکی مشن بحر الکاہل میں گر کر تباہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے 8 جنوری آسٹرو بائیوٹک ٹیکنالوجی نامی کمپنی کے پیریگرین (Peregrine) لینڈر کو چاند کی جانب روانہ کیا تھا۔ تاہم یہ لینڈنگ کامیاب نہ ہوسکی، ناکامی کا معلوم ہونے پر مشن کو چلانے والی کمپنی آسٹرو بائیوٹک نے خلائی جہاز کا رخ زمین کی طرف موڑ دیا، بعدازاں خلائی جہاز بحر الکاہل میں گر کر تباہ ہوگیا۔
اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ لانچ ہونے کے فوری بعد اسپیس کرافٹ کا ایندھن لیک ہونے لگا تھا جس کی وجہ سے خلائی جہاز کا زیادہ دیر تک خلا میں رہنا ممکن نہیں تھا۔
آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا کے ٹریکنگ اسٹیشن نے خلائی جہاز کے سگنل منقطع ہونے کی تصدیق کی تھی۔
یاد رہے کہ 50 سال بعد یہ مشن چاند پر ببھیجا گیا تھا، اس سے قبل تین بار کوشش ناکام ہوچکی ہے۔ مشن بھیجنے کا مقصد سائنسی آلات کو چاند پر واقع گروتھوئزن ڈومز کے علاقے تک پہنچانا تھا، مشن میں موجود آلات کا مقصد اہم ریڈنگز کو اکٹھا کرنا ہے جو خطرات کو کم کرنے اور ناسا کے آرٹیمس پروگرام کے لیے بنیادی کام میں تعاون کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ دسمبر 1972 میں انسانوں نے آخری بار اپولو 17 کے ذریعے چاند کا سفر کیا تھا، خلاباز پہلی بار 1969 میں چاند پر اترے تھے۔