اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے صوبائی اور قومی اسمبلی کے سو سے زائد حلقوں میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی روک دی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق جن قومی اور صوبائی حلقوں میں انتخابی نشانات کے حوالے سے معاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان حلقوں کی چھپائی روک دی گئی ہے۔ عدالتوں میں امیدوار نے انتخابی نشانات اور الیکشن سے متعلق دیگر امور چیلنج کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ ووٹوں کی چھپائی قومی خزانے پر اضافی بوجھ سے نہ ڈالنے کیلئے روکی گئی ہے، بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں پھر انتخابی نشان تبدیل کرنے کا فیصلہ آ جائے پھر ووٹوں کی دوبارہ چھپائی سے قیمتی کاغذ اور وقت ضائع ہو جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ووٹوں کی چھپائی روکی نہیں بلکہ عدالتی فیصلوں تک التوا میں ڈالی ہے، جیسے ہی عدالتی فیصلے آتے ہیں ان حلقوں جے ووٹوں کی چھپائی دوبارہ شروع کر دی جائےگی۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے 266 اور صوبائی اسمبلیوں کے 593 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔