اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت ملک کی خارجہ پالیسی کو نئی سمت دی اور ہم نے قومی سلامتی پالیسی میں جیوپولیٹکس کی بجائے جیو اکنامک پالیسی کو مرکز بنایا،حکومت جانے اور صدارتی نظام کی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں ان پر توجہ نہیں دیتا، اپوزیشن صرف اپنے ورکرز کو امید دلا رہی ہے کہ حکومت جا رہی ہے اور ہم آ رہے ہیں جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں، تحریک انصاف حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے نہ صرف وفاق مضبوط ہو گا بلکہ گورننس اور سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی، سابقہ ادوار میں بھی اس حوالے سے بات چیت ہوتی رہی لیکن تحریک انصاف پہلی حکومت ہے جس نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے صرف سیاسی نعرہ نہیں لگایا بلکہ سنجیدہ کوشش کی، ہم اکیلے کریڈٹ نہیں لینا چاہتے ، چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں نیک مقصد میں سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں آئینی ترمیم کیلئے ساتھ دیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کی آبادی کئی یورپین ممالک سے بھی زیادہ ہے، 70 کی دہائی سے جنوبی پنجاب کے لوگوں کی الگ صوبے کی خواہش ہے، اپوزیشن جماعتیں بھی صوبے کی مخالفت نہیں کر رہیں اسلئے ہم نے اتفاق رائے کیلئے اپوزیشن کو دعوت دی ہے، اپوزیشن کو بھی چاہیے کہ وہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کی خواہش کو مقدم رکھے اور صوبے کے قیام کیلئے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب نے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 46 میں سے 34 سیٹیں جتوا کر بھاری مینڈیٹ دیا، واضح مینڈیٹ کے بعد ہمارا اخلاقی اور سیاسی فرض بنتا ہے کہ ہم لوگوں کی خواہش کا احترام کریں، پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے پیشرفت کی ہے، اب ملتان اور بہاولپور میں الگ الگ سیکرٹریٹ بن گئے ہیں اور افسران نے کام شروع کر دیا ہے۔