حاملہ خواتین کیلئےکونسی ویکسین مؤثر ؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

حاملہ خواتین کیلئےکونسی ویکسین مؤثر ؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

لندن: کورونا وائرس کی پانچویں لہر نے دنیا بھر میں ایک بار پھر شہریوں کی زندگی کو تذبذب اور خوف کا شکار کر دیا ہے، طبی ماہرین وائرس سے بچاؤ کیلئے ویکسین ہی کو مؤثر حفاظت کا ذریعہ قرار دے رہے ہیں، تاہم ویکیسن حاملہ خواتین کی حفاظت کیلئے بھی اہم ہے یا نقصان کا باعث بن سکتی ہے؟ اس حوالے سے نئی ریسرچ سامنے آگئی ہے۔

یورپی یونین کی ڈرگ ریگولیٹر ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کیخلاف استعمال ہونے والی فائزر اور موڈرنا ویکیسن حاملہ خواتین اور بچوں کیلئےکوئی خطرہ نہیں رکھتیں، تقریباً 65,000 خواتین  پر ہونیوالی تحقیق میں اس بات کے  شواہد سامنے آئے کہ  فائزر اور موڈرنا ویکسین نہ صرف حمل کی پیچیدگیوں کا سبب نہیں بنتی ہیں بلکہ ویکیسن کی خوراک نے اسپتال میں داخل حاملہ خواتین کو وائرس سے بچنے میں تحفظ فراہم کیا  ۔

ماہرین کے مطابق فائزر اور موڈرنا ویکسین میں دونوں نئی ​​میسنجر آر این اے  ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں۔
یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے)کے مطابق ریسرچ میں ان دونوں ویکسین کی خوراک لینے والی حاملہ خواتین کو حمل کی پیچیدگیوں، اسقاط حمل، قبل از وقت پیدائش کا سامنا نہیں ہوا اور نہ ہی  پیدا ہونے والے بچوں میں منفی اثرات کی کوئی علامت ظاہر ہوئی۔

دنیا بھر میں ہونیوالی کئی دیگر ریسرچز  اور اسٹڈی میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر تیار ہونیوالی ویکیسن حاملہ ماؤں اور ان کے بچوں کیلئے ممکنہ خطرات کو کم کرتی ہیں۔اس لیے طبی ماہرین بھی حاملہ ماؤں کو ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں۔

یورپی میڈیکل ایجنسی نے مزید کہا کہ فائزر اور موڈرنا کے بعد اب دیگر ویکسینز کی حاملہ خواتین کیلئے افادیت کا جائزہ لیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں