بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ چین روس اسٹریٹجک تعاون کو ترقی دیتے ہوئے ہم ایسی کوئی حد نہیں دیکھتے کہ یہاں تک اس تعاون کو لے جایا جاسکتا ہے اور ایسا کوئی شعبہ نہیں جس میں تعاون ممنوع ہو،روس اور چین کی طرف سے دوطرفہ تعاون کی خبر نے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو ایک نئے خوف میں مبتلا کر دیا ہے ،کیونکہ اگر روس اور چین مل کر دفاعی اور تجارتی معاہدے کرینگے تو پھر نہ تو کوئی میلی آنکھ کی طرف چین کی طرف دیکھ سکے گا اور نہ ہی چین اور روس کے تجارتی مفاد ات کو کوئی نقصان پہنچا سکے گا ۔
ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چین دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے لاوروف کے مثبت خیالات کی بھرپور تعریف کرتا ہے۔ درحقیقت چین اور روس متحد ہیں اور ان کی دوستی اٹوٹ ہے، چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ 2020 میں، چین اور روس کے تعلقات وبا،غیر متوقع عالمی تبدیلیوں کے امتحان میں ثابت قدم رہے ہیں، نئی اور قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2021 میں چین - روس بہتر ہمسائیگی اور دوستانہ تعاون کے معاہدے پر دستخطوں کی 20 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، دونوں ممالک نے اسے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے پر مکمل عمل درآمد کرنے کا ایک موقع بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ دیرینہ دوستی، دوطرفہ تعاون،وسیع دائرہ کار اور گہرائی کے ساتھ ایک اعلی نقطہ آغاز سے تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ عہد کی تجدید پر بھی اتفاق کیاگیا ہے۔