اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا لانگ مارچ ہو گا تو حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا آج حکمرانوں کو عوام نے نمونہ دکھا دیا ہے جبکہ 2018 میں الیکشن کمیشن شفاف الیکشن نہیں کرا سکا تھا اور 8 اگست 2018 میں اسی جگہ پر احتجاج کر کے الیکشن کو مسترد کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اور موجودہ حکمرانوں کو حکومت کا حق حاصل نہیں۔ تحریک انصاف کو اسرائیل کی سپورٹ حاصل ہے اور انہوں نے اسرائیل ،بھارت کی فنڈنگ سے الیکشن لڑا اور موجودہ حکومت کو عوام پر مسلط کیا گیا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم بھوکا سونے کے لئے تیار ہیں لیکن کٹھ پتلی کے اعزازیہ پر لعنت بھیجتے ہیں اور علما کرام نے حکومت کی طرف سے دیئے جانے والے اعزازیہ کو مسترد کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کو اسرائیل کی سپورٹ حاصل ہے اور انہوں نے اسرائیل، بھارت کی فنڈنگ سے الیکشن لڑا جبکہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کیلئے 50 کے قریب درخواستیں دی گئیں اور پی ٹی آئی کے 23 خفیہ اکاؤنٹس نکلے تاہم انہوں نے جھوٹ بول کر غیر ملکی فنڈنگ چھپائی اور انہوں نے یورپ، امریکا، مشرق وسطیٰ سے ہنڈی کے ذریعے پیسہ لیا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ایک طرف ملک معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف دوست ممالک ملک کی خارجہ پالیسی سے خفا ہیں کہ چین اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات بھی ہم پر اعتماد نہیں کرتے۔ پڑوسی ممالک افغانستان اور ایران، بھارت کے کیمپ میں چلے گئے ہیں، اس خارجہ پالیسی کے ساتھ پاکستان کو کیسے آگے لے کر چلیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پٹرول بم گرتا ہے تو عوام الیکشن کمیشن کو بھی شریک جرم ٹھہراتے ہیں کیونکہ نااہل افراد پر مشتمل حکومت بنائی گئی تاکہ اس کے پیچھے طاقتور ادارے کام کریں گے اور یہ ہی ان کا مقصد تھا جبکہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہے اور اسے وہاں سے مدد حاصل ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعے ہی نااہل کو عوام پر مسلط کیا گیا۔ بجلی، گیس، آٹا اور چینی کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہیںڈ