اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما پرویز رشید نے چوہدری نثار کیساتھ اختلافات کی اصل وجہ بتا دی ۔ پرویز رشید نے کہاکہ میری چودھری نثار علی خان سے کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے بلکہ جب وہ سیاست میں نہیں تھے تب ایک مشترکہ دوست کے ذریعے میرا ان سے تعارف ہوا اور ہم ایک دوسرے کو بہت اچھے طریقے سے ملتے رہے۔ میرے دل میں ان کے لیے کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے ۔
ہاں لیکن سیاسی معاملات پر اختلافات رہے کیونکہ ہم دونوں سیاسی طور پر مختلف دھاروں میں چلنے والے لوگ ہیں۔ ان کی سیاست میں آمد اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی سیاست سے ہوئی جبکہ میں، جو لوگ پاکستان میں آمریت کی مخالفت کرتے ہوئے سیاست میں داخل ہوتے ہیں۔اس راستے سے آیا۔میرا ان سے ابھی جو اختلاف تھا وہ یہ تھا کہ ملک میں موجود دہشتگرد تنظیموں سے کس طرح نمٹنا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے جذبات ایسے ہیں کہ دہشتگردوں کی ہلاکت پر بھی ان کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے تھے۔میں سمجھتا تھا کہ ایسے لوگ جو مسلح افواج کے بہادر جوانوں پر حملے کرتے ہیں اور ان کہ سروں سے فٹ بال کھیلتے ہیں ان کے ساتھ کسی قسم کی ہمدردی نہیں ہونی چاہئیے۔ کیونکہ انتہا پسندی کو ختم کرنا ہی ملک کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔ لیکن چودھری نثار علی خان کے معاملات میں ، ان کے انداز گفتگو میں اور ان کی حکمت عملی سے یہ چیز جھلکتی تھی ، کہ دہشتگردوں کی ہلاکت پر وہ صدمے سے دوچار ہو جاتے تھے۔ کوئی بھی دہشتگرد اگر زندگی سے محروم ہو جاتا تھا تو وہ جذباتی ہو جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ کابینہ کا اجلاس جاری تھا جس میں ملک میں دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات سے آگاہ کیا گیا۔ اس اجلاس میں میری اور ان کی تکرار ہو گئی اور اس کے بعد سے ان کا رویہ میرے لیے بدل گیا ۔ اس کے بعد مجھے بھی ہمارے درمیان وہ جو ایک دوستی کا ناطہ تھا ٹوٹتا ہوا محسوس ہوا، لیکن میں نے کبھی ان کی کسی بات یا اختلاف کو ذاتی طور پر نہیں لیا۔